زیر تجربہ کورونا ویکسین کی تاثیر کے سلسلہ میں عالمی سطح پر اختلافات

حامی اور مخالف کے مابین ہائڈروکسی کلوروکائن کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حامی اور مخالف کے مابین ہائڈروکسی کلوروکائن کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

زیر تجربہ کورونا ویکسین کی تاثیر کے سلسلہ میں عالمی سطح پر اختلافات

حامی اور مخالف کے مابین ہائڈروکسی کلوروکائن کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حامی اور مخالف کے مابین ہائڈروکسی کلوروکائن کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
طبی لحاظ سے بہت سارے ممالک کورونا کے سلسلہ میں مختلف ویکسینوں کے ساتھ تجربہ کر رہے ہیں جبکہ ان کے مابین اس کی افادیت کے بارے میں اختلافات بھی ہیں اور ان ویکسینوں میں سب سے زیادہ متنازعہ دوا "ہائڈروکسی کلوروکائن" ہے جس کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اس پر پابندی لگائی ہے جبکہ ایک تحقیق میں تنازعہ کو بھی زیربحث لایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ ویکسین "کوویڈ ۔19" کے مریضوں کے لئے مفید نہیں ہے بلکہ یہ ان کے لئے نقصان دہ ہے۔

22 مئی کو طبی جریدے "دی لانسیٹ" میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ملیریا کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی کلوروکائن سے حاصل کردہ "ہائیڈروکسی کلوروکائن" "کوویڈ -19" کے علاج کے لئے مفید نہیں ہے اور اس سے اموات اور دل کے امراض کے خطرے میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔(۔۔۔)

منگل 10 شوال المکرم 1441 ہجرى - 02 جون 2020ء شماره نمبر [15162]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]