زیر تجربہ کورونا ویکسین کی تاثیر کے سلسلہ میں عالمی سطح پر اختلافات

حامی اور مخالف کے مابین ہائڈروکسی کلوروکائن کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حامی اور مخالف کے مابین ہائڈروکسی کلوروکائن کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

زیر تجربہ کورونا ویکسین کی تاثیر کے سلسلہ میں عالمی سطح پر اختلافات

حامی اور مخالف کے مابین ہائڈروکسی کلوروکائن کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حامی اور مخالف کے مابین ہائڈروکسی کلوروکائن کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
طبی لحاظ سے بہت سارے ممالک کورونا کے سلسلہ میں مختلف ویکسینوں کے ساتھ تجربہ کر رہے ہیں جبکہ ان کے مابین اس کی افادیت کے بارے میں اختلافات بھی ہیں اور ان ویکسینوں میں سب سے زیادہ متنازعہ دوا "ہائڈروکسی کلوروکائن" ہے جس کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اس پر پابندی لگائی ہے جبکہ ایک تحقیق میں تنازعہ کو بھی زیربحث لایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ ویکسین "کوویڈ ۔19" کے مریضوں کے لئے مفید نہیں ہے بلکہ یہ ان کے لئے نقصان دہ ہے۔

22 مئی کو طبی جریدے "دی لانسیٹ" میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ملیریا کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی کلوروکائن سے حاصل کردہ "ہائیڈروکسی کلوروکائن" "کوویڈ -19" کے علاج کے لئے مفید نہیں ہے اور اس سے اموات اور دل کے امراض کے خطرے میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔(۔۔۔)

منگل 10 شوال المکرم 1441 ہجرى - 02 جون 2020ء شماره نمبر [15162]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]