ڈونرز نے یمن کو 1.3 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد کا کیا وعدہ

کل ریاض میں سعودی عرب اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام یمن کے لئے "ڈونرز کانفرنس" کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
کل ریاض میں سعودی عرب اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام یمن کے لئے "ڈونرز کانفرنس" کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

ڈونرز نے یمن کو 1.3 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد کا کیا وعدہ

کل ریاض میں سعودی عرب اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام یمن کے لئے "ڈونرز کانفرنس" کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
کل ریاض میں سعودی عرب اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام یمن کے لئے "ڈونرز کانفرنس" کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
اقوام متحدہ کے زیر اہتمام کل ریاض میں منعقد ہونے والی یمن ڈونرز کانفرنس کے نتیجے میں امدادی اور انسانی امداد دینے کا اعلان کیا گیا ہے جو 1.35 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔
 
اس کانفرنس میں 126 سے زیادہ جماعتوں نے شرکت کی ، جو
پہلے سے طے شدہ طور پر ریاض میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں 126 اداروں نے شرکت کی ہے جن میں 66 ممالک، 15 بین الاقوامی تنظیمیں، 3 بین الاقوامی سرکاری تنظیمیں اور 39 غیر سرکاری تنظیمیں شامل ہیں اور اس کے علاوہ اسلامی ترقیاتی بینک، ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اور ریڈ کراس اور انٹرنیشنل فیڈریشن ریڈ کریسنٹ سوسائٹی بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی طرف سے سب سے نمایاں شراکت 500 ملین ڈالر، ناروے کی طرف سے 195 ملین ڈالر، برطانیہ کی طرف سے 200 ملین ڈالر، سویڈن کی طرف سے 30 ملین ڈالر، جاپان کی طرف سے 41 ملین ڈالر یمین کے امدادی اداروں کو دئے گئے ہیں اور کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے 7.3 ملین ڈالر دئے گئے ہیں اور جنوبی کوریا نے 18.4 ملین ،ڈالر اور کینیڈا نے 40 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی ہے جبکہ یوروپی کمیشن نے 80 ملین ڈالر اور نیدرلینڈز نے 16.7 ملین ڈالر فراہم کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 11 شوال المکرم 1441 ہجرى - 03 جون 2020ء شماره نمبر [15163]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]