اقوام متحدہ کے اعلان کے باوجود طرابلس میں لڑائیاں جاری

جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اقوام متحدہ کے اعلان کے باوجود طرابلس میں لڑائیاں جاری

جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی زیرقیادت "قومی فوج" کے مابین جنیوا فوجی مذاکرات کے تیسرے ورچوئل اجلاس کے منعقد ہونے کے اعلان کے باوجود لیبیا کے دار الحکومت طرابلس میں کل لڑائوں کا سلسلہ جاری رہا ہے اور مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کا مقصد نیا معاہدہ کرنا اور جنگ بندی کی کوشش کرنی ہے۔

گزشتہ رات سے قبل ایک بیان میں اقوام متحدہ کے مشن نے دونوں فریقوں کے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے قبولیت کا خیر مقدم کیا ہے اور اس بات پر غور کیا ہے کہ ان کی بات چیت میں واپسی لیبیا کی اکثریت کی خواہش اور آپسی رابطوں کا ردعمل ہے اور یہ لوگ جلد سے جلد محفوظ اور وقار کی زندگی میں واپسی کے خواہشمند ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 11 شوال المکرم 1441 ہجرى - 03 جون 2020ء شماره نمبر [15163]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]