اقوام متحدہ کے اعلان کے باوجود طرابلس میں لڑائیاں جاری

جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اقوام متحدہ کے اعلان کے باوجود طرابلس میں لڑائیاں جاری

جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی زیرقیادت "قومی فوج" کے مابین جنیوا فوجی مذاکرات کے تیسرے ورچوئل اجلاس کے منعقد ہونے کے اعلان کے باوجود لیبیا کے دار الحکومت طرابلس میں کل لڑائوں کا سلسلہ جاری رہا ہے اور مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کا مقصد نیا معاہدہ کرنا اور جنگ بندی کی کوشش کرنی ہے۔

گزشتہ رات سے قبل ایک بیان میں اقوام متحدہ کے مشن نے دونوں فریقوں کے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے قبولیت کا خیر مقدم کیا ہے اور اس بات پر غور کیا ہے کہ ان کی بات چیت میں واپسی لیبیا کی اکثریت کی خواہش اور آپسی رابطوں کا ردعمل ہے اور یہ لوگ جلد سے جلد محفوظ اور وقار کی زندگی میں واپسی کے خواہشمند ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 11 شوال المکرم 1441 ہجرى - 03 جون 2020ء شماره نمبر [15163]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]