اقوام متحدہ کے اعلان کے باوجود طرابلس میں لڑائیاں جاری

جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اقوام متحدہ کے اعلان کے باوجود طرابلس میں لڑائیاں جاری

جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی طرابلس میں جھڑپوں کے دوران وفاق کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی زیرقیادت "قومی فوج" کے مابین جنیوا فوجی مذاکرات کے تیسرے ورچوئل اجلاس کے منعقد ہونے کے اعلان کے باوجود لیبیا کے دار الحکومت طرابلس میں کل لڑائوں کا سلسلہ جاری رہا ہے اور مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کا مقصد نیا معاہدہ کرنا اور جنگ بندی کی کوشش کرنی ہے۔

گزشتہ رات سے قبل ایک بیان میں اقوام متحدہ کے مشن نے دونوں فریقوں کے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے قبولیت کا خیر مقدم کیا ہے اور اس بات پر غور کیا ہے کہ ان کی بات چیت میں واپسی لیبیا کی اکثریت کی خواہش اور آپسی رابطوں کا ردعمل ہے اور یہ لوگ جلد سے جلد محفوظ اور وقار کی زندگی میں واپسی کے خواہشمند ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 11 شوال المکرم 1441 ہجرى - 03 جون 2020ء شماره نمبر [15163]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]