ٹرمپ کی فوجی دھمکی کی وجہ سے امریکہ کے احتجاج میں تیزی

گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ کی فوجی دھمکی کی وجہ سے امریکہ کے احتجاج میں تیزی

گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایسا لگتا ہے کہ پولیس کی طرف سے گرفتاری کی کارگردگی کے دوران جارج فلائیڈ کی ہلاکت سے مشتعل تاریخی قہر والے ریاستہائے متحدہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ سیکیورٹی فوج کی تعینات کرنے کی دھمکی نے مظاہروں کو تیز کردیا ہے اور لگ بھگ 140 امریکی شہر ان کی گرفت میں آچکے ہیں۔

ٹرمپ کو سول نافرمانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو ان کے مینڈیٹ کے لئے سب سے زیادہ خطرناک ہے اور ہزاروں امریکیوں نے پولیس تشدد، نسل پرستی  اور معاشرتی عدم مساوات کے خلاف احتجاج کیا ہے اور اس کے علاوہ امریکہ میں "کوفڈ - 19" وبا کے پھیلاؤ کے بحران کا بحران بھی شاول ہے۔(۔۔۔)

بدھ 11 شوال المکرم 1441 ہجرى - 03 جون 2020ء شماره نمبر [15163]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]