ٹرمپ کی فوجی دھمکی کی وجہ سے امریکہ کے احتجاج میں تیزیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2316016/%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%AF%DA%BE%D9%85%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%AC-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%DB%8C%D8%B2%DB%8C
ٹرمپ کی فوجی دھمکی کی وجہ سے امریکہ کے احتجاج میں تیزی
گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: رانا آپٹر
TT
TT
ٹرمپ کی فوجی دھمکی کی وجہ سے امریکہ کے احتجاج میں تیزی
گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایسا لگتا ہے کہ پولیس کی طرف سے گرفتاری کی کارگردگی کے دوران جارج فلائیڈ کی ہلاکت سے مشتعل تاریخی قہر والے ریاستہائے متحدہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ سیکیورٹی فوج کی تعینات کرنے کی دھمکی نے مظاہروں کو تیز کردیا ہے اور لگ بھگ 140 امریکی شہر ان کی گرفت میں آچکے ہیں۔
ٹرمپ کو سول نافرمانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو ان کے مینڈیٹ کے لئے سب سے زیادہ خطرناک ہے اور ہزاروں امریکیوں نے پولیس تشدد، نسل پرستی اور معاشرتی عدم مساوات کے خلاف احتجاج کیا ہے اور اس کے علاوہ امریکہ میں "کوفڈ - 19" وبا کے پھیلاؤ کے بحران کا بحران بھی شاول ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]