ٹرمپ کی فوجی دھمکی کی وجہ سے امریکہ کے احتجاج میں تیزی

گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ کی فوجی دھمکی کی وجہ سے امریکہ کے احتجاج میں تیزی

گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ رات نیویارک میں ایک دکاندار کو اپنے اسٹور کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایسا لگتا ہے کہ پولیس کی طرف سے گرفتاری کی کارگردگی کے دوران جارج فلائیڈ کی ہلاکت سے مشتعل تاریخی قہر والے ریاستہائے متحدہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ سیکیورٹی فوج کی تعینات کرنے کی دھمکی نے مظاہروں کو تیز کردیا ہے اور لگ بھگ 140 امریکی شہر ان کی گرفت میں آچکے ہیں۔

ٹرمپ کو سول نافرمانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو ان کے مینڈیٹ کے لئے سب سے زیادہ خطرناک ہے اور ہزاروں امریکیوں نے پولیس تشدد، نسل پرستی  اور معاشرتی عدم مساوات کے خلاف احتجاج کیا ہے اور اس کے علاوہ امریکہ میں "کوفڈ - 19" وبا کے پھیلاؤ کے بحران کا بحران بھی شاول ہے۔(۔۔۔)

بدھ 11 شوال المکرم 1441 ہجرى - 03 جون 2020ء شماره نمبر [15163]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]