عراق میں داعش کے خلاف ایک بہت بڑا آپریشنhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2317166/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A8%DB%81%D8%AA-%D8%A8%DA%91%D8%A7-%D8%A2%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D9%86
داعش کے خلاف سیکیورٹی آپریشن کی نگرانی کرنے کے لئے الکاظمی کو کل کرکوک پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی پی اے)
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
عراق میں داعش کے خلاف ایک بہت بڑا آپریشن
داعش کے خلاف سیکیورٹی آپریشن کی نگرانی کرنے کے لئے الکاظمی کو کل کرکوک پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی پی اے)
عراق نے بین الاقوامی اتحادی طیاروں کی شرکت کے ساتھ کل داعش کے خلاف ایک بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کا آغاز کیا ہے۔
وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے اس آپریشن کی نگرانی کی ہے جسے "ہیرو آف عراق - خودمختاری کی فتح" کے نام سے موسوم کیا گیا ہے اور اس کا مقصد کرکوک گورنریٹ میں دہشت گرد تنظیم کے خلیوں کا اس گورنریٹ اور ہمسایہ صلاح الدین گورنریٹ کے درمیان سرحد پر تعاقب کرنا ہے۔
گزشتہ 6 مئی کو اپنے فرائض سنبھالنے والے الکاظمی نے یہ آپریشن کرکوک میں جدید کمان کے صدر دفتر کے دورے کے دوران شروع کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔