لبنان اور امریکہ کے مابین بحران کے اثراتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2317196/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AB%D8%B1%D8%A7%D8%AA
صدر مائکل کو کل بڑے ممالک کے سفیروں کے ساتھ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
بیروت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
لبنان اور امریکہ کے مابین بحران کے اثرات
صدر مائکل کو کل بڑے ممالک کے سفیروں کے ساتھ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دالاتی اور نہرا)
گزشتہ روز بیروت کے بعبدا محل میں منعقدہ اس میٹنگ میں جس میں سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ممبروں کے سفیروں نے شرکت کی جنوب میں کام کرنے والی بین الاقوامی افواج کی توسیع کے معاملے پر تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور جنوب میں نجی ملکیت کے معائنے کے معاملے کو حل کرنے کے امریکی مطالبے کے پس منظر میں لبنان اور امریکہ کے مابین بحران کے اثرات دکھ رہے ہیں۔
صدر مائکل عون نے لبنان کی "یونیفیل" پر عمل پیرا ہونے اور اس کے ادا کیے جانے والے مثبت کردار کی تصدیق کی ہے اور اس کے مینڈیٹ اس کے کاروائیوں کے تصور اور اس کے مشغولیت کے قوانین میں ردوبدل کیے بغیر اپنے مشن کو ایک اور سال کے لئے بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)