ٹرمپ نے فوج کے استعمال سے پیچھے ہٹنے کا کیا اشارہ

فلائیڈ کی موت کے خلاف ہونے والے احتجاجات کے دائرہ میں صوبۂ اوریگون کے پورٹ لینڈ  میں ایک زبردست مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فلائیڈ کی موت کے خلاف ہونے والے احتجاجات کے دائرہ میں صوبۂ اوریگون کے پورٹ لینڈ میں ایک زبردست مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ٹرمپ نے فوج کے استعمال سے پیچھے ہٹنے کا کیا اشارہ

فلائیڈ کی موت کے خلاف ہونے والے احتجاجات کے دائرہ میں صوبۂ اوریگون کے پورٹ لینڈ  میں ایک زبردست مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فلائیڈ کی موت کے خلاف ہونے والے احتجاجات کے دائرہ میں صوبۂ اوریگون کے پورٹ لینڈ میں ایک زبردست مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے احتجاج میں مشتعل سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں کا مقابلہ کرنے کے لئے فوج کا استعمال کرنے سے پیچھے ہٹنے کا اشارہ کیا ہے اور انہوں نے نیوز میکس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں ایسا کرنا پڑے گا۔

یہ اقدام وزیر دفاع مارک ایسبر اور ان کے پیشرو جیم میٹیس کے ذریعہ فوج کے استعمال کے سلسلہ میں صدر کی دھمکیوں پر سرعام تنقید کرنے کے بعد ہوا ہے اور ان تنقیدوں کے بعد ایسپر نے وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کی اور پھر پینٹاگون نے سیکڑوں فوجی اہلکاروں کو دار الحکومت واشنگٹن کے علاقے میں بھیجنے کے فیصلے کو ختم کیا ہے۔

گزشتہ روز فلائیڈ کے جنازہ کی ترتیب انسانی حقوق کے ایک کارکن ال شارپٹن کی سربراہی میں اسی جگہ کی گئی جہاں 25 مئی کو منیاپولس میں یہ واقعہ ہوا تھا اور اس منسابت سے امریکی شہروں میں بڑے پیمانہ پر مظاہروں کا سلسلہ دیکھا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 13 شوال المکرم 1441 ہجرى - 05 جون 2020ء شماره نمبر [15165]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]