دونوں امریکہ بنا "کورونا" کا سنٹر اور عالمی سطح پر 400 ہزار افراد کی موت

کل مسجد نبوی میں معاشرتی فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے جمعہ کی نماز ادا کرتے ہوئے نمازیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل مسجد نبوی میں معاشرتی فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے جمعہ کی نماز ادا کرتے ہوئے نمازیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

دونوں امریکہ بنا "کورونا" کا سنٹر اور عالمی سطح پر 400 ہزار افراد کی موت

کل مسجد نبوی میں معاشرتی فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے جمعہ کی نماز ادا کرتے ہوئے نمازیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل مسجد نبوی میں معاشرتی فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے جمعہ کی نماز ادا کرتے ہوئے نمازیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایسے وقت میں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کے ملک میں "کوویڈ ۔19" کے بحران پر قابو پالیا ہے عالمی ادارۂ صحت نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ اب بھی اس وبائی بیماری کا مرکز ہے جس نے دنیا بھر میں 400 ہزار افراد کو ہلاک کردیا ہے۔

امریکہ میں مئی کے مہینے میں بے روزگاری کی شرح میں اچانک کمی پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ اس طاقت نے ہمیں اس خوفناک وبائی بیماری پر قابو پانے کی اجازت دی ہے اور ہم نے بڑے پیمانے پر اس پر قابو پا لیا ہے۔

اس کے برعکس ڈبلیو ایچ او کے ترجمان مارگریٹ ہیریس نے کہا ہے کہ اس وبا کا مرکز اس وقت وسطی، جنوبی اور شمالی امریکہ ہے اور خاص طور پر امریکہ اس کا مرکز بنا ہوا ہے اور انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کچھ ممالک میں تنہائی کی پابندیوں میں نرمی ہونے کے بعد "کورونا" وائرس کے انفیکشن کی صورتوں میں معمولی اضافے کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے اور انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ لوگوں کو اپنی حفاظت جاری رکھنی چاہئے۔(۔۔۔)

ہفتہ 14 شوال المکرم 1441 ہجرى - 06 جون 2020ء شماره نمبر [15166]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]