کل سے حفتر جنگ بندی کے لئے تیار اور "الوفاق" سرت کے لئے متحرک

کل سے حفتر جنگ بندی کے لئے تیار اور "الوفاق" سرت کے لئے متحرک
TT

کل سے حفتر جنگ بندی کے لئے تیار اور "الوفاق" سرت کے لئے متحرک

کل سے حفتر جنگ بندی کے لئے تیار اور "الوفاق" سرت کے لئے متحرک
لیبیا کی نیشنل آرمی کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفٹر نے مصری صدر عبد الفتاح السیسی کے ذریعہ لیبیا میں بحران حل کرنے کے لئے اعلان کردہ سیاسی اقدام کی حمایت کی تصدیق کی ہے اور قاہرہ میں لیبیا کی پارلیمنٹ کے صدر اور لیبیا کے اسپیکر عقیلہ صالح کے ساتھ کل کی بات چیت کے نتیجے میں جنگ بندی کی بات کی گئی ہے جو کل پیر کے روز صبح چھ بجے شروع ہوگا۔

حفتر نے سیسی اور صالح کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم لیبیا میں امن قائم کرنے کے لئے بین الاقوامی حمایت اور مدد حاصل کرنے کی امید کرتے ہیں اور اس (پہل) کی اپنی حمایت اور قبولیت کی تصدیق بھی کرتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 15 شوال المکرم 1441 ہجرى - 07 جون 2020ء شماره نمبر [15167]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]