الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ گفتگو میں "خودمختاری" اور "مفاد" کو اہم محور دیا قرارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2330156/%D8%A7%D9%84%DA%A9%D8%A7%D8%B8%D9%85%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DA%AF%D9%81%D8%AA%DA%AF%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D9%88%D8%AF%D9%85%D8%AE%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D9%81%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%DB%81%D9%85-%D9%85%D8%AD%D9%88%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D9%82%D8%B1%D8%A7%D8%B1
الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ گفتگو میں "خودمختاری" اور "مفاد" کو اہم محور دیا قرار
گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
بغداد: فاضل النشمي
TT
TT
الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ گفتگو میں "خودمختاری" اور "مفاد" کو اہم محور دیا قرار
گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے ساتھ آئندہ ہونے والی گفتگو کے پہلے عناصر خودمختاری اور عراق کے مفادات ہیں اور اسی کی وجہ سے اس گفتگو کی مختلف ترجیحات کے سلسلہ میں سیاسی قوتوں کے مابین ہونے والی بحث کو تقویت ملی ہے۔
الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ آئندہ ہونے والی گفتگو کے دوران اپنی حکومت کی ترجیحات طے کئے ہیں اور انہوں نے گزشتہ روز موصل کے دورے کے موقع پر نینوا گورنریٹ کے قبائل کے نمائندوں اور معززین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران اس کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)