الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ گفتگو میں "خودمختاری" اور "مفاد" کو اہم محور دیا قرار

گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ گفتگو میں "خودمختاری" اور "مفاد" کو اہم محور دیا قرار

گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز مشرقی اور مغربی موصل کو ملانے والے ایک پل کے دوبارہ کھولے جانے کی تقریب کے موقع پر الکاظمی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے ساتھ آئندہ ہونے والی گفتگو کے پہلے عناصر خودمختاری اور عراق کے مفادات ہیں اور اسی کی وجہ سے اس گفتگو کی مختلف ترجیحات کے سلسلہ میں سیاسی قوتوں کے مابین ہونے والی بحث کو تقویت ملی ہے۔

الکاظمی نے واشنگٹن کے ساتھ آئندہ ہونے والی گفتگو کے دوران اپنی حکومت کی ترجیحات طے کئے ہیں اور انہوں نے گزشتہ روز موصل کے دورے کے موقع پر نینوا گورنریٹ کے قبائل کے نمائندوں اور معززین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران اس کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 19 شوال المکرم 1441 ہجرى - 11 جون 2020ء شماره نمبر [15171]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]