ترکی کی طرف سے لیبیا کے حل پر مصری نگرانی کو خارج کرنے کی کوشش

ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی کی طرف سے لیبیا کے حل پر مصری نگرانی کو خارج کرنے کی کوشش

ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی نے کل اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنگ بندی کی حمایت کرتے ہوئے لیبیا کے بحران کو حل کرنے کے لئے "مصری نگرانی کو خارج کرنے کی دوبارہ کوشش کی ہے۔

ترک وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے ایک ٹیلی ویژن پر انٹرویو میں کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ مصر کی طرف سے جنگ بندی کا مطالبہ مردہ مطالبہ ہے کیونکہ یہ حقیقت پسندانہ نہیں ہے اور نہ مخلص ہے لیکن ہم اقوام متحدہ کے زیراہتمام جنگبندی کے پابند ہو سکتے ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ امریکہ کو جنگ بندی اور سیاسی گفت وشنید کے سلسلہ میں لیبیا کے اندر زیادہ فعال اور زیادہ موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شوال المکرم 1441 ہجرى - 12 جون 2020ء شماره نمبر [15172]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]