ترکی کی طرف سے لیبیا کے حل پر مصری نگرانی کو خارج کرنے کی کوشش

ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی کی طرف سے لیبیا کے حل پر مصری نگرانی کو خارج کرنے کی کوشش

ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی نے کل اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنگ بندی کی حمایت کرتے ہوئے لیبیا کے بحران کو حل کرنے کے لئے "مصری نگرانی کو خارج کرنے کی دوبارہ کوشش کی ہے۔

ترک وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے ایک ٹیلی ویژن پر انٹرویو میں کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ مصر کی طرف سے جنگ بندی کا مطالبہ مردہ مطالبہ ہے کیونکہ یہ حقیقت پسندانہ نہیں ہے اور نہ مخلص ہے لیکن ہم اقوام متحدہ کے زیراہتمام جنگبندی کے پابند ہو سکتے ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ امریکہ کو جنگ بندی اور سیاسی گفت وشنید کے سلسلہ میں لیبیا کے اندر زیادہ فعال اور زیادہ موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شوال المکرم 1441 ہجرى - 12 جون 2020ء شماره نمبر [15172]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]