ترکی کی طرف سے لیبیا کے حل پر مصری نگرانی کو خارج کرنے کی کوشش

ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی کی طرف سے لیبیا کے حل پر مصری نگرانی کو خارج کرنے کی کوشش

ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترهونہ کی گلیوں میں "الوفاق" حکومت کے وفادار مسلح افراد کو جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی نے کل اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنگ بندی کی حمایت کرتے ہوئے لیبیا کے بحران کو حل کرنے کے لئے "مصری نگرانی کو خارج کرنے کی دوبارہ کوشش کی ہے۔

ترک وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو نے ایک ٹیلی ویژن پر انٹرویو میں کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ مصر کی طرف سے جنگ بندی کا مطالبہ مردہ مطالبہ ہے کیونکہ یہ حقیقت پسندانہ نہیں ہے اور نہ مخلص ہے لیکن ہم اقوام متحدہ کے زیراہتمام جنگبندی کے پابند ہو سکتے ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ امریکہ کو جنگ بندی اور سیاسی گفت وشنید کے سلسلہ میں لیبیا کے اندر زیادہ فعال اور زیادہ موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شوال المکرم 1441 ہجرى - 12 جون 2020ء شماره نمبر [15172]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]