افریقہ میں کورونا کے پھیلاؤ کے 3 عوامل ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2331166/%D8%A7%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%BE%DA%BE%DB%8C%D9%84%D8%A7%D8%A4-%DA%A9%DB%92-3-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85%D9%84-%DB%81%DB%8C%DA%BA
گزشتہ روز نشر کردہ ایک تصویر میں عراقی شہر نجف کے اندر "کورونا" کے مہلوکین کے لئے قبروں کی کھدائی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
لندن: نجلاء حبريري
TT
TT
افریقہ میں کورونا کے پھیلاؤ کے 3 عوامل ہیں
گزشتہ روز نشر کردہ ایک تصویر میں عراقی شہر نجف کے اندر "کورونا" کے مہلوکین کے لئے قبروں کی کھدائی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے افریقہ میں کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) کے تیزی سے پھیلاؤ کے بارے میں متنبہ کیا ہے جہاں اب تک پوری دنیا کے مقابلہ میں کم سے کم متاثرین اور موت کی تعداد ریکارڈ کی گئ ہے۔
افریقہ کے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ماکیڈیسو موتی نے بتایا ہے کہ براعظم میں لگ بھگ 200 ہزار کیس ہیں جن میں دس ممالک کے اندر 75 فیصد کیس ہیں اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ جب تک ہم ایک موثر ویکسین تک نہیں پہنچتے ہیں تب تک مجھے خطے میں مستقل اضافہ کا ڈر لگا رہے گا اور متعدد ممالک میں پھیلاؤ کے کچھ مقامات پر بھی قابو پالیا جائے گا جیسا کہ ابھی جنوبی افریقہ، جزائر اور کیمرون کی صورت حال ہے لیکن عہدیدار نے مزید کہا کہ ابھی تک جو بھی ناگفتہ بہ صورتحال یا موت کی تعداد کی بات ہے سب کو ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)