افریقہ میں کورونا کے پھیلاؤ کے 3 عوامل ہیں

گزشتہ روز نشر  کردہ ایک تصویر میں عراقی شہر نجف کے اندر "کورونا" کے مہلوکین کے لئے قبروں کی کھدائی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز نشر کردہ ایک تصویر میں عراقی شہر نجف کے اندر "کورونا" کے مہلوکین کے لئے قبروں کی کھدائی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

افریقہ میں کورونا کے پھیلاؤ کے 3 عوامل ہیں

گزشتہ روز نشر  کردہ ایک تصویر میں عراقی شہر نجف کے اندر "کورونا" کے مہلوکین کے لئے قبروں کی کھدائی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز نشر کردہ ایک تصویر میں عراقی شہر نجف کے اندر "کورونا" کے مہلوکین کے لئے قبروں کی کھدائی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے افریقہ میں کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) کے تیزی سے پھیلاؤ کے بارے میں متنبہ کیا ہے جہاں اب تک پوری دنیا کے مقابلہ میں کم سے کم متاثرین اور موت کی تعداد ریکارڈ کی گئ ہے۔

افریقہ کے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ماکیڈیسو موتی نے بتایا ہے کہ براعظم میں لگ بھگ 200 ہزار کیس ہیں جن میں دس ممالک کے اندر 75 فیصد کیس ہیں اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ جب تک ہم ایک موثر ویکسین تک نہیں پہنچتے ہیں تب تک مجھے خطے میں مستقل اضافہ کا ڈر لگا رہے گا اور متعدد ممالک میں پھیلاؤ کے کچھ مقامات پر بھی قابو پالیا جائے گا جیسا کہ ابھی جنوبی افریقہ، جزائر اور کیمرون کی صورت حال ہے لیکن عہدیدار نے مزید کہا کہ ابھی تک جو بھی ناگفتہ بہ صورتحال یا موت کی تعداد کی بات ہے سب کو ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شوال المکرم 1441 ہجرى - 12 جون 2020ء شماره نمبر [15172]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]