نیتن یاھو کی طرف سے ضم کرنے کے اختصار کے ذریعہ مغربی ردعمل کے امتحان کی کوشش

گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

نیتن یاھو کی طرف سے ضم کرنے کے اختصار کے ذریعہ مغربی ردعمل کے امتحان کی کوشش

گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلسطینی علاقوں اور اسرائیل میں ہونے والی سیاسی پیشرفت کے مبصرین نے نوٹ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے قریبی افراد نے گزشتہ روز ان کے مغربی کنارے میں زمینوں کو الحاق کرنے کے منصوبے کو مختصر کرنے کے ارادے کے بارے میں معلومات اکٹھا کیا ہے جبکہ وادی اردن کو اس سے علیحدہ کردیا گیا ہے اور یہ سب مغربی ردعمل کے امتحان کے لئے کیا گیا ہے اور ذرائع نے بتایا ہے کہ نیتن یاھو اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ آیا یورپی ممالک اسے ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھیں گے یا وہ ان کے منصوبوں کی مخالفت کرتے رہیں گے۔

اسی سلسلہ میں آبادکاری کے امور کے وزیر زپی ہوتوویلی نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو ابھی بھی اگلے جولائی کے اوائل میں مغربی کنارے کے اراضی کو ضم کرنے کے بارے میں امریکہ اور اس کے اہم اتحادی بینی گانٹز کے ساتھ اپنے اختلافات کو حل کرنا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ انہیں اس اقدام پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شوال المکرم 1441 ہجرى - 12 جون 2020ء شماره نمبر [15172]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]