نیتن یاھو کی طرف سے ضم کرنے کے اختصار کے ذریعہ مغربی ردعمل کے امتحان کی کوشش

گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

نیتن یاھو کی طرف سے ضم کرنے کے اختصار کے ذریعہ مغربی ردعمل کے امتحان کی کوشش

گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلسطینی علاقوں اور اسرائیل میں ہونے والی سیاسی پیشرفت کے مبصرین نے نوٹ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے قریبی افراد نے گزشتہ روز ان کے مغربی کنارے میں زمینوں کو الحاق کرنے کے منصوبے کو مختصر کرنے کے ارادے کے بارے میں معلومات اکٹھا کیا ہے جبکہ وادی اردن کو اس سے علیحدہ کردیا گیا ہے اور یہ سب مغربی ردعمل کے امتحان کے لئے کیا گیا ہے اور ذرائع نے بتایا ہے کہ نیتن یاھو اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ آیا یورپی ممالک اسے ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھیں گے یا وہ ان کے منصوبوں کی مخالفت کرتے رہیں گے۔

اسی سلسلہ میں آبادکاری کے امور کے وزیر زپی ہوتوویلی نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو ابھی بھی اگلے جولائی کے اوائل میں مغربی کنارے کے اراضی کو ضم کرنے کے بارے میں امریکہ اور اس کے اہم اتحادی بینی گانٹز کے ساتھ اپنے اختلافات کو حل کرنا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ انہیں اس اقدام پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شوال المکرم 1441 ہجرى - 12 جون 2020ء شماره نمبر [15172]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]