نیتن یاھو کی طرف سے ضم کرنے کے اختصار کے ذریعہ مغربی ردعمل کے امتحان کی کوشش

گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

نیتن یاھو کی طرف سے ضم کرنے کے اختصار کے ذریعہ مغربی ردعمل کے امتحان کی کوشش

گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز وادی اردن کے رہائشیوں کے ساتھ سفارتکاروں کے ایک وفد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلسطینی علاقوں اور اسرائیل میں ہونے والی سیاسی پیشرفت کے مبصرین نے نوٹ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے قریبی افراد نے گزشتہ روز ان کے مغربی کنارے میں زمینوں کو الحاق کرنے کے منصوبے کو مختصر کرنے کے ارادے کے بارے میں معلومات اکٹھا کیا ہے جبکہ وادی اردن کو اس سے علیحدہ کردیا گیا ہے اور یہ سب مغربی ردعمل کے امتحان کے لئے کیا گیا ہے اور ذرائع نے بتایا ہے کہ نیتن یاھو اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ آیا یورپی ممالک اسے ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھیں گے یا وہ ان کے منصوبوں کی مخالفت کرتے رہیں گے۔

اسی سلسلہ میں آبادکاری کے امور کے وزیر زپی ہوتوویلی نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو ابھی بھی اگلے جولائی کے اوائل میں مغربی کنارے کے اراضی کو ضم کرنے کے بارے میں امریکہ اور اس کے اہم اتحادی بینی گانٹز کے ساتھ اپنے اختلافات کو حل کرنا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ انہیں اس اقدام پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شوال المکرم 1441 ہجرى - 12 جون 2020ء شماره نمبر [15172]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]