ترکی اور ایران کی طرف سے عراقی کردستان پر بمباری کرنے کے سلسلہ میں ایک مقابلہ

 دھوک گورنریٹ کے ضلع العماديہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
دھوک گورنریٹ کے ضلع العماديہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ترکی اور ایران کی طرف سے عراقی کردستان پر بمباری کرنے کے سلسلہ میں ایک مقابلہ

 دھوک گورنریٹ کے ضلع العماديہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
دھوک گورنریٹ کے ضلع العماديہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی اور ایران نے گزشتہ دو روز کے درمیان کردستان کے علاقے میں عراقی سرزمین پر بمباری کرنے کے سلسلہ میں ایک مقابلہ کیا ہے کیونکہ ترک فضائیہ کی طرف سے کردستان ورکرز پارٹی کے ضلع سنجار اور اس کے آس پاس کے علاقے میں 81 لگانے کے بعد  کل ترک اور ایرانی دونوں کی طرف سے خطے کے علاقوں میں بمباری کا سامنا کرنا پڑا ہے اور یہ سب اقدام ایک آپریشن کے طور پر ہوا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع اور کرد میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ترک فضائیہ نے کانی ماسی نامی قصبے کی حدود میں واقع ان علاقوں پر بمباری کی ہے جو دھوک گورنریٹ کے ضلع العماديہ کے تابع ہیں اور کرد ذرائع کے مطابق اربیل گورنریٹ میں واقع حاج عمران ضلع کے آلانہ علاقے میں ترک جنگی طیاروں اور ایرانی "انقلابی گارڈ" نے بمباری کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 شوال المکرم 1441 ہجرى - 17 جون 2020ء شماره نمبر [15178]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]