ترکی اور ایران کی طرف سے عراقی کردستان پر بمباری کرنے کے سلسلہ میں ایک مقابلہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2340566/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81
ترکی اور ایران کی طرف سے عراقی کردستان پر بمباری کرنے کے سلسلہ میں ایک مقابلہ
دھوک گورنریٹ کے ضلع العماديہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد: فاضل النشمي
TT
TT
ترکی اور ایران کی طرف سے عراقی کردستان پر بمباری کرنے کے سلسلہ میں ایک مقابلہ
دھوک گورنریٹ کے ضلع العماديہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی اور ایران نے گزشتہ دو روز کے درمیان کردستان کے علاقے میں عراقی سرزمین پر بمباری کرنے کے سلسلہ میں ایک مقابلہ کیا ہے کیونکہ ترک فضائیہ کی طرف سے کردستان ورکرز پارٹی کے ضلع سنجار اور اس کے آس پاس کے علاقے میں 81 لگانے کے بعد کل ترک اور ایرانی دونوں کی طرف سے خطے کے علاقوں میں بمباری کا سامنا کرنا پڑا ہے اور یہ سب اقدام ایک آپریشن کے طور پر ہوا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع اور کرد میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ترک فضائیہ نے کانی ماسی نامی قصبے کی حدود میں واقع ان علاقوں پر بمباری کی ہے جو دھوک گورنریٹ کے ضلع العماديہ کے تابع ہیں اور کرد ذرائع کے مطابق اربیل گورنریٹ میں واقع حاج عمران ضلع کے آلانہ علاقے میں ترک جنگی طیاروں اور ایرانی "انقلابی گارڈ" نے بمباری کی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔