بین الاقوامی حکمرانوں نے قطر کے خلاف سعودی اقدامات کی قانونی حیثیت کو کیا تسلیم https://urdu.aawsat.com/home/article/2340581/%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%85%D8%B1%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D9%82%D8%B7%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86%DB%8C-%D8%AD%DB%8C%D8%AB%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AA%D8%B3%D9%84%DB%8C%D9%85
بین الاقوامی حکمرانوں نے قطر کے خلاف سعودی اقدامات کی قانونی حیثیت کو کیا تسلیم
عالمی تجارتی تنظیم کے ہیڈکواٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
بین الاقوامی حکمرانوں نے قطر کے خلاف سعودی اقدامات کی قانونی حیثیت کو کیا تسلیم
عالمی تجارتی تنظیم کے ہیڈکواٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
عالمی تجارتی تنظیم کی ثالثی ٹیم نے سعودی عرب کے قطر کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کی درستگی کی تصدیق کی ہے اور یہ حکم دوحہ کی طرف سے تنظیم کے ساتھ دانشورانہ املاک کے حقوق (ٹرپس) کے پہلوؤں سے متعلق مقدمہ دائر کرنے کے بعد ہوا سامنے آیا ہے اور ثالثی کی ٹیم نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سعودی سرزمین سے نشریاتی قزاقیوں کے آپریشن شروع کرنے کے کوئی اشارے نہیں ہیں۔
اس ٹیم نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے اقدامات اس کے بنیادی سلامتی مفادات کے تحفظ کے لئے حفاظتی استثناء کے اس آرٹیکل کے مطابق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ممبر ممالک کے درمیان اپنے بنیادی سلامتی مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری سمجھے جانے والے اقدامات کے امکانات ان کے مابین بین الاقوامی تعلقات میں کسی ہنگامی صورتحال کی صورت میں موجود ہیں اور اس ٹیم نے ملکی الزامات میں شامل 6 میں سے 5 الزامات کو خارج کردیا ہے۔
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)