سیسی نے لیبیا میں ترکی کے لئے سرخ لکیریں کھینچی

گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
TT

سیسی نے لیبیا میں ترکی کے لئے سرخ لکیریں کھینچی

گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
گزشتہ روز مصر نے لیبیا میں ترکی کی مداخلت کے سامنے سرخ لکیریں کھینچی ہے اور اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ ممکنہ اقدام کے لئے تیاری کریں اور اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ اس کی مداخلت بین الاقوامی قوانین کے مطابق قانونی طور پر ہوگا کیونکہ لیبیا کی قانونی حکومت نے اس کی درخواست کی ہے۔

صدر عبد الفتاح السیسی کے ذریعہ جاری کردہ مصری موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد کے قریب ملک کے مغرب میں واقع ایک فضائی اڈہ کے دورہ پر تھے جبکہ ترکی کی جانب سے سرت اور جعفرہ نامی ان شہروں پر کنٹرول کرنے سے قبل فوجی آپریشن روکنے سے انکار کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں لیبیا کی نیشنل آرمی موجود ہے۔

سیسی نے اپنی افواج سے کہا ہے کہ مصری حکومت کی طرف سے کسی بھی براہ راست مداخلت کو اب بین الاقوامی قانونی جواز حاصل ہو گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے میثاق میں موجود اپنے دفاع کا حق ہو یا لیبیا کی عوام کی طرف سے منتخب کردہ ایوان نمائندگان کی طرف سے درخواست کی گئی ہو دونوں معاملہ برابر ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 شوال المکرم 1441 ہجرى - 21 جون 2020ء شماره نمبر [15181]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]