سیسی نے لیبیا میں ترکی کے لئے سرخ لکیریں کھینچی

گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
TT

سیسی نے لیبیا میں ترکی کے لئے سرخ لکیریں کھینچی

گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
گزشتہ روز مصری صدارت کی طرف سے صدر عبد الفتاح السیسی کی اس نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد پر واقع مغربی فوجی زون کے دورہ پر تھے
گزشتہ روز مصر نے لیبیا میں ترکی کی مداخلت کے سامنے سرخ لکیریں کھینچی ہے اور اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ ممکنہ اقدام کے لئے تیاری کریں اور اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ اس کی مداخلت بین الاقوامی قوانین کے مطابق قانونی طور پر ہوگا کیونکہ لیبیا کی قانونی حکومت نے اس کی درخواست کی ہے۔

صدر عبد الفتاح السیسی کے ذریعہ جاری کردہ مصری موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب وہ لیبیا کی سرحد کے قریب ملک کے مغرب میں واقع ایک فضائی اڈہ کے دورہ پر تھے جبکہ ترکی کی جانب سے سرت اور جعفرہ نامی ان شہروں پر کنٹرول کرنے سے قبل فوجی آپریشن روکنے سے انکار کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں لیبیا کی نیشنل آرمی موجود ہے۔

سیسی نے اپنی افواج سے کہا ہے کہ مصری حکومت کی طرف سے کسی بھی براہ راست مداخلت کو اب بین الاقوامی قانونی جواز حاصل ہو گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے میثاق میں موجود اپنے دفاع کا حق ہو یا لیبیا کی عوام کی طرف سے منتخب کردہ ایوان نمائندگان کی طرف سے درخواست کی گئی ہو دونوں معاملہ برابر ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 شوال المکرم 1441 ہجرى - 21 جون 2020ء شماره نمبر [15181]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]