درعا گورنریٹ کے ذرائع نے جرمن نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ یہ دھماکہ درعا کے جنوب مشرقی دیہی علاقوں میں واقع کحیل کے قریب پانچویں بریگیڈ کے آٹھویں بریگیڈ کے اراکین کو لے جانے والی بس کے گزرنے کے دوران ہوا ہے
۔
درعا گورنری میں روسی افواج کی مداخلت اور اس کی قیادت کی طرف سے افہام وتفہیم کے بعد سنہ 2018 میں آزاد شام کی فوج کے تابع نوجوان سنہ فورسز کے کمانڈر احمد العودة کے ہمراہ روسیوں کے ذریعہ ہونے والے معاہدہ کے ساتھ پانچویں لشکر کی آٹھویں بریگیڈ کی تشکیل ہوئی ہے اور اس لشکر میں 1500 سے زائد عناصر شامل ہیں اور اس کے عناصر ابھی بھی روسی حمیمیم اڈہ کی ہم آہنگی کے ساتھ بصرہ الشام میں موجود ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 29 شوال المکرم 1441 ہجرى - 21 جون 2020ء شماره نمبر [15181]