جنوبی شام میں روس کے ایک فوجی ٹکڑي کو کو بنایا گیا نشانہ

گزشتہ روز جنوبی شام میں ایک کرین کو دھماکہ خیز مواد کے ذریعہ تباہ شدہ بس کے ملبے کو اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
گزشتہ روز جنوبی شام میں ایک کرین کو دھماکہ خیز مواد کے ذریعہ تباہ شدہ بس کے ملبے کو اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
TT

جنوبی شام میں روس کے ایک فوجی ٹکڑي کو کو بنایا گیا نشانہ

گزشتہ روز جنوبی شام میں ایک کرین کو دھماکہ خیز مواد کے ذریعہ تباہ شدہ بس کے ملبے کو اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
گزشتہ روز جنوبی شام میں ایک کرین کو دھماکہ خیز مواد کے ذریعہ تباہ شدہ بس کے ملبے کو اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
گزشتہ روز ملک کے جنوب میں واقع درعا گورنریٹ میں ایک بس کو نشانہ بنائے جانے والے ایک دھماکے کے نتیجے میں روسی افواج کے پانچویں لشکر کے 12 افراد ہلاک اور 25 دیگر ارکان زخمی ہوئے ہیں۔

درعا گورنریٹ کے ذرائع نے جرمن نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ یہ دھماکہ درعا کے جنوب مشرقی دیہی علاقوں میں واقع کحیل کے قریب پانچویں بریگیڈ کے آٹھویں بریگیڈ کے اراکین کو لے جانے والی بس کے گزرنے کے دوران ہوا ہے
۔
درعا گورنری میں روسی افواج کی مداخلت اور اس کی قیادت کی طرف سے افہام وتفہیم کے بعد سنہ 2018 میں آزاد شام کی فوج کے تابع نوجوان سنہ فورسز کے کمانڈر احمد العودة کے ہمراہ روسیوں کے ذریعہ ہونے والے معاہدہ کے ساتھ پانچویں لشکر کی آٹھویں بریگیڈ کی تشکیل ہوئی ہے اور اس لشکر میں 1500 سے زائد عناصر شامل ہیں اور اس کے عناصر ابھی بھی روسی حمیمیم اڈہ کی ہم آہنگی کے ساتھ بصرہ الشام میں موجود ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 29 شوال المکرم 1441 ہجرى - 21 جون 2020ء شماره نمبر [15181]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]