نسل پرستانہ گفتگو کو اجاگر کرنے میں خلیجی ناول کا کردار

فريد رمضان – ڈاکٹر فهد حسين - ڈاکٹر حسن النعمي - فهد الهندال - يوسف المحيميد کو دیکھا جا سکتا ہے
فريد رمضان – ڈاکٹر فهد حسين - ڈاکٹر حسن النعمي - فهد الهندال - يوسف المحيميد کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

نسل پرستانہ گفتگو کو اجاگر کرنے میں خلیجی ناول کا کردار

فريد رمضان – ڈاکٹر فهد حسين - ڈاکٹر حسن النعمي - فهد الهندال - يوسف المحيميد کو دیکھا جا سکتا ہے
فريد رمضان – ڈاکٹر فهد حسين - ڈاکٹر حسن النعمي - فهد الهندال - يوسف المحيميد کو دیکھا جا سکتا ہے
عالمی سطح پر نسل پرستی کے مسئلے نے افریقی امریکی شہری جارج فلائیڈ کے قتل کے ساتھ ہونے والے مظاہروں کے بعد نسل پرستی کی مذمت کرنے اور اس کی بیان بازی کو بے نقاب کرنے کا موقع پیش کیا ہے۔

خلیج میں اور جب سے اظہار رائے کی آزادی کا دائرہ وسیع ہوا تو نسل پرستی کے افشا کو بے نقاب کرنے، انکشاف کرنے اور اسے ختم کرنے کے لئے ادب کا کردار خاص طور پر افسانہ نگاروں کا کردار سامنے آیا ہے  اور خاموش امور میں ناول نگاروں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے  اور اس کی قابل مذمت شکلوں میں نسل پرستی کا مقابلہ کرنے والے جرتمندانہ اقدامات کی رفتار میں اضافہ بھی ہوا ہے۔

سعودی ناول کو نسل پرستی کے سلسلہ میں ایک پرکشش مادے کی حیثیت سے مقام ملا ہے اور یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس نے علاقوں کے مابین تفریق پر توجہ مرکوز کی ہے لیکن انفرادی رویہ یا طرز عمل کے ذریعہ اور دوچار شخصیات کے ذریعہ اسے دوری کا سامنا ہوا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 شوال المکرم 1441 ہجرى - 21 جون 2020ء شماره نمبر [15181]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]