برطانیہ میں 3 افراد کو چھری مارنے والا لیبی شخص گرفتار

گزشتہ روز جنوبی انگلینڈ کے ریڈنگ میں واقع ایک پارک میں دہشت گرد چھریوں کے واردات کے مقام پر موجود برطانوی پولیس اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز جنوبی انگلینڈ کے ریڈنگ میں واقع ایک پارک میں دہشت گرد چھریوں کے واردات کے مقام پر موجود برطانوی پولیس اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

برطانیہ میں 3 افراد کو چھری مارنے والا لیبی شخص گرفتار

گزشتہ روز جنوبی انگلینڈ کے ریڈنگ میں واقع ایک پارک میں دہشت گرد چھریوں کے واردات کے مقام پر موجود برطانوی پولیس اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز جنوبی انگلینڈ کے ریڈنگ میں واقع ایک پارک میں دہشت گرد چھریوں کے واردات کے مقام پر موجود برطانوی پولیس اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
انسداد دہشت گردی پولیس اس حملہ کے واردات کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں ایک حملہ آور نے مغربی لندن کے شہر ریڈنگ کے ایک پارک میں ایک ہجوم پر حملہ کرکے 3 افراد کو ہلاک کردیا ہے جسے لیبی شہری کے طور پر جانا گیا ہے  اور اس حملہ میں 3 دیگر افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال لے جایا گیا ہے۔

فرانس پریس ایجنسی کے مطابق پولیس نے اس ملزم کو گرفتار کر لیا ہے جس کی عمر 25 سال ہے اور  وہ ایک ایسے شہر میں رہتا ہے جہاں 200 ہزار افراد رہتے ہیں اور یہ شہر لندن سے 60 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے اور پولیس اہلکار جان کیمبل کے مطابق سیکیورٹی فورسز کو ملنے والی فون کال کے 5 منٹ کے بعد تک اس کی تفتیش جاری تھی اور پولیس نے اعلان کیا کہ جو کچھ ہوا وہ دہشت گرد نوعیت کا تھا۔(۔۔۔)

پیر 01 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 22 جون 2020ء شماره نمبر [15182]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]