ٹرمپ نے چین اور میڈیا پر کیا حملہ اور اپنی صحت کا دفاع بھی کیا

ٹرمپ کو ہفتہ کی رات اوکلاہوما کے تلسا  میں اپنے حامیوں کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ٹرمپ کو ہفتہ کی رات اوکلاہوما کے تلسا میں اپنے حامیوں کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

ٹرمپ نے چین اور میڈیا پر کیا حملہ اور اپنی صحت کا دفاع بھی کیا

ٹرمپ کو ہفتہ کی رات اوکلاہوما کے تلسا  میں اپنے حامیوں کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ٹرمپ کو ہفتہ کی رات اوکلاہوما کے تلسا میں اپنے حامیوں کے سامنے تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کل شام اوکلاہوما کے تلسا میں 3 ماہ میں اپنے پہلے انتخابی جلسے کے دوران اگلے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپنے حریف جو بائیڈن پر حملہ کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے اور ان کی ذہنی صلاحیتوں پر سوال  بھی اٹھائے ہیں اور ٹرمپ نے "کوویڈ ۔19" کی وبا کو کم قرار دیتے ہوئے اس پر زور دیا ہے کہ انہیں چینی وائرس سے تعبیر کیا جائے اور فخر کیا کہ اس نے اس وبا کے خلاف جنگ میں ایک غیر معمولی کام کیا ہے اور اعتراف کیا ہے کہ اس وائرس کے بڑھتے ہوئے ٹیسٹوں میں مزید انفیکشن کا انکشاف ہوا ہے جس کی وجہ سے امریکہ خراب نظر آرہا ہے۔

ٹرمپ نے گزشتہ ماہ مینیپولیس میں پولیس کے ذریعہ ایک سفید فام جارج فلائیڈ کے قتل اور اس کے بعد مشتعل مظاہروں کا ذکر نہیں کیا ہے اور اس کے بجائے انہوں نے بائیں بازو کے انتہا پسند کہنے والوں پر حملہ کیا ہے اور ان پر ملک بھر میں فسادات اور تخریب کاری کا الزام عائد کیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 01 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 22 جون 2020ء شماره نمبر [15182]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]