سعودی عرب: محدود انداز میں حج کرنا محفوظ اور صحتمند ہے

سعودی عرب: محدود انداز میں حج کرنا محفوظ اور صحتمند ہے
TT

سعودی عرب: محدود انداز میں حج کرنا محفوظ اور صحتمند ہے

سعودی عرب: محدود انداز میں حج کرنا محفوظ اور صحتمند ہے
"کورونا" وبائی مرض کے تسلسل کی روشنی میں سعودی عرب نے خصوصی طور پر ملک کے حاجیوں کے لئے بہت محدود تعداد میں اس سال حج کے قیام کا اعلان کیا ہے اور وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ کل پیر کے دن جاری ہونے والا یہ فیصلہ شریعت کے قیام کے مفاد میں ایک محفوظ اور صحتمند انداز میں آیا ہے اور اس فیصلہ سے انسانی روح کے تحفظ کے سلسلہ میں اسلامی شریعت کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے انسانی امن وسلامتی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری معاشرتی دوری اور حفاضت کی ضروریات کو پورا کیا گیا ہے۔

مملکت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ خدا کے مقدس گھر کے مہمانوں اور مسجد نبوی کے زائرین کی حفاظت اور صحت وحفاظت کے ساتھ حج وعمرہ کی ادائگی کا خواہشمند ہے اور سعودی عرب کورونا وائرس کے انفیکشن کے ظہور اور ابتداء سے ہی کچھ ممالک میں انفیکشن پھیلنے کی وجہ سے مہمانوں کی حفاظت کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا پابند ہے اور اسی وجہ سے بیرون ملک سے حجاج کرام کی آمد کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور مقدس سرزمین میں موجود عازمین پر اکتفا کیا گیا ہے اور اسی میں خیر ہے اور عالمی سطح پر وبائی امراض کا مقابلہ کرنے اور اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں ایک طرح حصہ لینا بھی ہوگا اور ریاستوں اور بین الاقوامی صحت کی تنظیموں کی کاوشوں کی حمایت بھی ہوگی۔(۔۔۔)

منگل 02 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 23 جون 2020ء شماره نمبر [15183]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]