ابو مالک التلی اپنے دوست الجولانی کی جیلوں میں ہیں

ابو مالک التلی کے نام سے مشہور جمال زينية کو دیکھا جا سکتا ہے
ابو مالک التلی کے نام سے مشہور جمال زينية کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ابو مالک التلی اپنے دوست الجولانی کی جیلوں میں ہیں

ابو مالک التلی کے نام سے مشہور جمال زينية کو دیکھا جا سکتا ہے
ابو مالک التلی کے نام سے مشہور جمال زينية کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز شام کی آزادی فرنٹ کے رہنماء ابو محمد الجولانی نے تقسیم اور بغاوت کو مشتعل کرنے اور الجھن پیدا کرنے کے الزام میں اپنے دوست ابو مالک التلی کے نام سے مشہور جمال زينية کی گرفتاری کا حکم دیا ہے اور یہ اقدام اس فرنٹ کے لئے تیسری ضرب ہے جس میں  شمال مغربی شام میں "القاعدہ" تنظیم سے وابستہ عسکریت پسند شامل ہیں۔

پہلی ضرب ابو صلاح الاوزبكي کے نام سے مشہور سراج الدين مختاروف کی گرفتاری سے لگی ہے جو انصار الدین فرنٹ کی صف میں شامل تھے اور انٹرپول کے نزدیک مطلوب بھی تھے اور دوسری ضرب  اس وقت لگی جب گزشتہ ہفتے ادلب کے دیہی علاقوں کے اندر ڈرون حملہ میں ابو القاسم الاردنی کے نام سے مشہور خالد العاروری کی ہلاکت ہوئی جو "پاسدارانِ مذہب" کے رہنما تھے۔(۔۔۔)

منگل 02 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 23 جون 2020ء شماره نمبر [15183]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]