لیبیا میں جنگ روکنے کے لئے امریکی دباؤ

گزشتہ روز سراج کو زوارة ہوائی اڈہ پر امریکی سفیر اور آفریک کمانڈر سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سراج کو زوارة ہوائی اڈہ پر امریکی سفیر اور آفریک کمانڈر سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لیبیا میں جنگ روکنے کے لئے امریکی دباؤ

گزشتہ روز سراج کو زوارة ہوائی اڈہ پر امریکی سفیر اور آفریک کمانڈر سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سراج کو زوارة ہوائی اڈہ پر امریکی سفیر اور آفریک کمانڈر سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکہ نے لیبیا کی جماعتوں پر فوجی کشیدگی کو روکنے اور جنگ بندی کی پاسداری کرنے کے لئے اپنے دباؤ میں اضافہ  کردیا ہے اور افریقہ میں امریکی افواج کے کمانڈر (اے ایف آرکیم) جنرل اسٹیفن ٹاؤنسنڈ نے لیبیا میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ کی موجودگی میں گزشتہ روز زوارة ہوائی اڈہ پر الوفاق حکومت کے سربراہ فائز السراج کے ساتھ ایک ملاقات کی ہے۔

امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ امریکی فریق نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام فریقین کو جنگ بندی اور اقوام متحدہ کے زیر قیادت سیاسی مذاکرات کی طرف واپس جانے کی ضرورت ہے اور امریکی سفیر نے یہ بھی کہا ہے کہ موجودہ تشدد کی وجہ سے لیبیا میں (آئی ایس آئی ایس) اور (القاعدہ) تنظیموں کی واپسی کے امکانات بڑھ جائیں گے اور غیر ملکی جماعتوں کے حق میں ملک کے اندر لوگ دو فرقوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔(۔۔۔)

منگل 02 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 23 جون 2020ء شماره نمبر [15183]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]