سعودی دفاع نے حوثی جارحیت کو ناکام بنا دیاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2352891/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%AF%D9%81%D8%A7%D8%B9-%D9%86%DB%92-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%AD%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%A7%DA%A9%D8%A7%D9%85-%D8%A8%D9%86%D8%A7-%D8%AF%DB%8C%D8%A7
گزشتہ ستمبر کو سعودی عرب کے ذریعہ حوثیوں کے ساتھ ایرانی فوجی سازوسامان کو ضبط کیا گیا اور کرنل ترکی المالکی کو امریکی وزیر خارجہ کے معاون کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سعودی دفاع نے حوثی جارحیت کو ناکام بنا دیا
گزشتہ ستمبر کو سعودی عرب کے ذریعہ حوثیوں کے ساتھ ایرانی فوجی سازوسامان کو ضبط کیا گیا اور کرنل ترکی المالکی کو امریکی وزیر خارجہ کے معاون کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پچھلے دو دنوں کے دوران سعودی عرب کے فضائی دفاع نے بیلسٹک میزائل اور بکتر بند ڈرون سے حوثیوں کے حملوں کو ناکام بنا دیا ہے اور اس میں ملیشیاؤں کے ذریعہ صنعا سے دار الحکومت ریاض کی طرف داغا جانے والا میزائل بھی شامل ہے۔
یمن میں قانونی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان کرنل ترک المالکی نے کہا ہے کہ مشترکہ اتحادی افواج منگل کی صبح دہشت گرد حوثی ملیشیاؤں کے ذریعہ صنعا سے ریاض کی طرف داغے جانے والے بیلسٹک میزائل کو روکنے اور اسے تباہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور یاد رہے کہ یہ ایک دانستہ اور منظم دشمنانہ آپریشن تھا جس کا مقصد شہریوں کی اشیاء اور شہروں کو نشانہ بنانا تھا اور گذشتہ ایک بیان میں المالکی نے اعلان کیا تھا کہ 8 بغیر پائلٹ کے بکتر بند جہاز کو روک کر تباہ کردیا گیا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)