سعودی دفاع نے حوثی جارحیت کو ناکام بنا دیا

گزشتہ ستمبر کو سعودی عرب کے ذریعہ حوثیوں کے ساتھ ایرانی فوجی سازوسامان کو ضبط کیا گیا اور کرنل ترکی المالکی کو امریکی وزیر خارجہ کے معاون کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ ستمبر کو سعودی عرب کے ذریعہ حوثیوں کے ساتھ ایرانی فوجی سازوسامان کو ضبط کیا گیا اور کرنل ترکی المالکی کو امریکی وزیر خارجہ کے معاون کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سعودی دفاع نے حوثی جارحیت کو ناکام بنا دیا

گزشتہ ستمبر کو سعودی عرب کے ذریعہ حوثیوں کے ساتھ ایرانی فوجی سازوسامان کو ضبط کیا گیا اور کرنل ترکی المالکی کو امریکی وزیر خارجہ کے معاون کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ ستمبر کو سعودی عرب کے ذریعہ حوثیوں کے ساتھ ایرانی فوجی سازوسامان کو ضبط کیا گیا اور کرنل ترکی المالکی کو امریکی وزیر خارجہ کے معاون کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پچھلے دو دنوں کے دوران سعودی عرب کے فضائی دفاع نے بیلسٹک میزائل اور بکتر بند ڈرون سے حوثیوں کے حملوں کو ناکام بنا دیا ہے اور اس میں ملیشیاؤں کے ذریعہ صنعا سے دار الحکومت ریاض کی طرف داغا جانے والا میزائل بھی شامل ہے۔

یمن میں قانونی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان کرنل ترک المالکی نے کہا ہے کہ مشترکہ اتحادی افواج منگل کی صبح دہشت گرد حوثی ملیشیاؤں کے ذریعہ صنعا سے ریاض کی طرف داغے جانے والے بیلسٹک میزائل کو روکنے اور اسے تباہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور یاد رہے کہ یہ ایک دانستہ اور منظم دشمنانہ آپریشن تھا جس کا مقصد شہریوں کی اشیاء اور شہروں کو نشانہ بنانا تھا اور گذشتہ ایک بیان میں المالکی نے اعلان کیا تھا کہ 8 بغیر پائلٹ کے بکتر بند جہاز کو روک کر تباہ کردیا گیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 24 جون 2020ء شماره نمبر [15184]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]