ایران عراقی کردستان کی سرحدوں پر اپنی افواج کو اکٹھا کررہا ہے

پرسو روز عراق کے کردستان کے علاقے  کے دھوک گورنریٹ میں واقع  شيلادزى میں ترک فضائی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کرد شہری کے جنازے کے دوران خواتین کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
پرسو روز عراق کے کردستان کے علاقے کے دھوک گورنریٹ میں واقع شيلادزى میں ترک فضائی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کرد شہری کے جنازے کے دوران خواتین کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
TT

ایران عراقی کردستان کی سرحدوں پر اپنی افواج کو اکٹھا کررہا ہے

پرسو روز عراق کے کردستان کے علاقے  کے دھوک گورنریٹ میں واقع  شيلادزى میں ترک فضائی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کرد شہری کے جنازے کے دوران خواتین کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
پرسو روز عراق کے کردستان کے علاقے کے دھوک گورنریٹ میں واقع شيلادزى میں ترک فضائی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کرد شہری کے جنازے کے دوران خواتین کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
گزشتہ روز ایک طرف اطلاعات میں خطے میں جاری ترک فوجی کارروائیوں کے ساتھ عراقی کردستان کی سرحدوں پر ایرانی فوج کی تشکیل کی بات کی گئی ہے تو دوسری طرف تنخواہوں کے بحران سے اربیل حکومت کو لاحق خطرہ کی بھی بات کی گئی ہے۔

"روڈاو" میڈیا نیٹ ورک کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب نے خطے کی سرحدوں پر ایک بڑی فورس کو متحرک کردیا ہے تاکہ خطے کی سرزمین کے اندر ایرانی کردستان پارٹیوں کے صدر مقام اور ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاسکے اور اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عراق کے کردستانی علاقے کی سرحدوں سے متصل علاقے مریوان میں ان افواج کے لئے فوجی مشقوں کے انعقاد کے مقام پر منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر محمد باکربور نے کہا ہے کہ جیسا انہوں نے پچھلے سالوں میں کیا ہے وہ عراق اور کردستان کے خطے میں مخالف قوتوں کے ہیڈ کوارٹرز اور مقامات کو نشانہ بنانے جا رہے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 03 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 24 جون 2020ء شماره نمبر [15184]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]