ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کے معاملے کے سلسلہ میں ایک بین الاقوامی مسودہ قراردادhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2352911/%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%86%DB%81%D8%B6%DB%81-%DA%88%DB%8C%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%85%D8%B3%D9%88%D8%AF%DB%81-%D9%82%D8%B1%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%AF
ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کے معاملے کے سلسلہ میں ایک بین الاقوامی مسودہ قرارداد
اقوام متحدہ کے ذریعہ نہضہ ڈیم کے معاملے کے سلسلہ میں سلمی انداز سے اتنے اختلافات حل کرنے کے لئے غیر معمولی کوشش کرنے اور ایک ساتھ کام کرنے کے لئے مصر، ایتھوپیا اور سوڈان کو آمادہ کیا گیا ہے (روئٹر)
نیو یارک: علی بردی
TT
TT
ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کے معاملے کے سلسلہ میں ایک بین الاقوامی مسودہ قرارداد
اقوام متحدہ کے ذریعہ نہضہ ڈیم کے معاملے کے سلسلہ میں سلمی انداز سے اتنے اختلافات حل کرنے کے لئے غیر معمولی کوشش کرنے اور ایک ساتھ کام کرنے کے لئے مصر، ایتھوپیا اور سوڈان کو آمادہ کیا گیا ہے (روئٹر)
ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کے معاملے سے متعلق ایک مسودہ قرارداد کے سلسلہ میں سلامتی بین الاقوامی مجلس میں مسلسل مشورے ہو رہے ہیں اور یہ سب اس وجہ سے ہو رہا ہے کیونکہ مصر اور سوڈا ناسے چالو کرنے اور اسے بھرنے کے سلسلہ میں مسلسل اعتراضات کرتے آرہے ہیں۔
اس قرارداد کے مسودہ میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بین الاقوامی پانی کے راستوں کے استعمال کو بین الاقوامی قانون کے قابل اطلاق اصولوں کے تحت ہونا چاہئے۔
مصر، ایتھوپیا اور سوڈان کے مابین ہونے والے اس مذاکراتی عمل کا خیال کرتے ہوئے جس میں کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے اور اس میں وہ مذاکرات بھی شامل ہیں جن میں امریکہ اور ورلڈ بینک نے شرکت کی تھی اس کے مسودہ قرارداد کے عملی پیراگراف میں کہا گیا ہے کہ نیک نیتی کے ساتھ از سر نو جلد مذاکرات شروع کیا جائے تاکہ ایتھوپیا کے بڑے نہضہ ڈیم کو چالو کرنے اور اسے بھرنے کے سلسلے میں باہمی مفید معاہدہ تک پہنچنا ممکن ہو سکے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]