حج انتظامات کی اسلامی تعریف

عمرہ کرتے ہوئے شیخ الازہر کو ایک فائل فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے
عمرہ کرتے ہوئے شیخ الازہر کو ایک فائل فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے
TT

حج انتظامات کی اسلامی تعریف

عمرہ کرتے ہوئے شیخ الازہر کو ایک فائل فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے
عمرہ کرتے ہوئے شیخ الازہر کو ایک فائل فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے
مملکت سعودی عرب کی جانب سے اس سال ملک کے باہے سے آنے والے حج اور عمرہ کے خواہش مند افراد کے سفر کو ملتوی کرکے ملک میں موجود مختلف ممالک کے لوگوں کے حج اور عمرہ کے انتظامات کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ "کورونا" وائرس سے خدا کے گھر آنے والوں کی حفاظت کی جاسکے اور ہر جگہ اس فیصلہ کا استقبال کیا گیا ہے اور  الازہر الشریف کے شیخ ڈاکٹر احمد الطیب نے زور دے کر کہا ہے کہ ملک کا فیصلہ دانشمندانہ اور قانونی طور پر کیا گیا ہے اور اس میں حج کے سفر کو ختم نہ کرنے، حجاج کرام کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اپنے آپ کو تحفظ فراہم کرنے کا لحاظ کیا گیا ہے اور یہ شریعت کا ایک اہم مقصد بھی ہے۔

الازہر نے حجاج کرام کی خدمت اور ان کے تحفظ کے لئے خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزیز اور اس کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 24 جون 2020ء شماره نمبر [15184]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]