حج انتظامات کی اسلامی تعریف

عمرہ کرتے ہوئے شیخ الازہر کو ایک فائل فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے
عمرہ کرتے ہوئے شیخ الازہر کو ایک فائل فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے
TT

حج انتظامات کی اسلامی تعریف

عمرہ کرتے ہوئے شیخ الازہر کو ایک فائل فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے
عمرہ کرتے ہوئے شیخ الازہر کو ایک فائل فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے
مملکت سعودی عرب کی جانب سے اس سال ملک کے باہے سے آنے والے حج اور عمرہ کے خواہش مند افراد کے سفر کو ملتوی کرکے ملک میں موجود مختلف ممالک کے لوگوں کے حج اور عمرہ کے انتظامات کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ "کورونا" وائرس سے خدا کے گھر آنے والوں کی حفاظت کی جاسکے اور ہر جگہ اس فیصلہ کا استقبال کیا گیا ہے اور  الازہر الشریف کے شیخ ڈاکٹر احمد الطیب نے زور دے کر کہا ہے کہ ملک کا فیصلہ دانشمندانہ اور قانونی طور پر کیا گیا ہے اور اس میں حج کے سفر کو ختم نہ کرنے، حجاج کرام کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اپنے آپ کو تحفظ فراہم کرنے کا لحاظ کیا گیا ہے اور یہ شریعت کا ایک اہم مقصد بھی ہے۔

الازہر نے حجاج کرام کی خدمت اور ان کے تحفظ کے لئے خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزیز اور اس کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 24 جون 2020ء شماره نمبر [15184]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]