امریکہ کے اندر کورونا میں غیر معمولی اضافہ اور چین پر الزام

ٹیکساس میں بدھ کے دن سان انتونیو اسٹریٹ میں سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ٹیکساس میں بدھ کے دن سان انتونیو اسٹریٹ میں سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

امریکہ کے اندر کورونا میں غیر معمولی اضافہ اور چین پر الزام

ٹیکساس میں بدھ کے دن سان انتونیو اسٹریٹ میں سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ٹیکساس میں بدھ کے دن سان انتونیو اسٹریٹ میں سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکی ریاستوں میں "کوویڈ ۔19" کے کیسوں میں ایک بار پھر اضافہ ہونے کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے اور اسی کی وجہ سے 24 گھنٹوں میں 36 ہزار سے زیادہ مقدمات درج کئے جانے کے بعد  وہاں کے ذمہ دار معیشت کو دوبارہ کھولنے کے اقدامات کو ملتوی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
 
اسی سلسلہ میں واشنگٹن نے اس وبا کو چھپاتے ہوئے چین پر دوبارہ اپنے الزامات لگائے ہیں جس نے دنیا بھر میں ساڑھے نو ملین سے زیادہ افراد کو متاثر کیا ہے اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یورپی یونین کے ممالک کو جمع کرنے والی ایک ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے درپیش چیلنجوں کا ازالہ کرنا لازمی ہے اور  انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا  ہے کہ چین کی حکمران جماعت نے ووہان شہر میں گزشتہ سال دسمبر کے ماہ میں پہلی بار سامنے آنے کے بعد سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو پوشیدہ رکھا ہے۔
اسی سلسلہ میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانم گبریوس نے کہا ہے کہ یہ وبا عالمی سطح پر پھیل رہی ہے اور یہ یقینی نہیں ہے کہ سائنسدان اس "کورونا" وائرس کی ایک موثر ویکسین تک پہنچ سکیں۔(۔۔۔)

جمعہ 05 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 26 جون 2020ء شماره نمبر [15186]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]