سفارتی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئندہ اکتوبر کے ماہ میں ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کرنے کے سلسلہ میں امریکی مسودہ کی قرارداد کے بارے میں سلامتی کونسل میں ہونے والے پہلے مشاورتی اجلاسوں میں اس منصوبے کو مسترد کرنے میں روس سے زیادہ سخت لہجہ چین نے اختیار کیا ہے۔
امریکہ کی جانب سے بقیہ سلامتی کونسل تک جاری کردہ امریکی مسودے کی قرارداد میں عراق میں سعودی تیل کی تنصیبات، امریکی فوج اور سفارتی ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے کی مذمت کرنا بھی شامل ہے۔
ایران سے متعلق امریکی ایلچی برائن ہوک نے ویڈیو کے ذریعہ منعقدہ سیکیورٹی کونسل کے ایک دروازے کے اجلاس کے دوران کہا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سلامتی کونسل ایرانی اسلحے کی منتقلی کے بارے میں متفقہ موقف اختیار کرے اور اسلحہ کی برآمدی کے سلسلہ میں ایران پر پابندیاں عائد کرے۔(۔۔۔)
جمعہ 05 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 26 جون 2020ء شماره نمبر [15186]