سوڈان کو 1.8 بلین ڈالر کی بین الاقوامی امداد

فروری 2020 میں برلن کے اندر ایک پریس کانفرنس کے دوران میرکل اور حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فروری 2020 میں برلن کے اندر ایک پریس کانفرنس کے دوران میرکل اور حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

سوڈان کو 1.8 بلین ڈالر کی بین الاقوامی امداد

فروری 2020 میں برلن کے اندر ایک پریس کانفرنس کے دوران میرکل اور حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فروری 2020 میں برلن کے اندر ایک پریس کانفرنس کے دوران میرکل اور حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
گزشتہ کل برلن میں 40 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی شرکت کے ساتھ ویڈیو کے ذریعہ ہونے والی پارٹنرشپ کانفرنس کے دوران سوڈان اور بین الاقوامی برادری کے مابین تعاون کا ایک نیا باب کھولا گیا ہے اور کانفرنس کے اختتام پر سوڈان کو موجودہ سال کے لئے 1.8 بلین ڈالر کی مالی امداد حاصل ہوئی ہے۔

ایک طرف فرانس اور اسپین سمیت یورپی ممالک نے سوڈان کے نام کو دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کی فہرست سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا ہے تو دوسری طرف امریکہ کے نمائندہ نے بھی کانفرنس میں کہا ہے کہ ان کا ملک دہشت گردی کی سابقہ ​​سرگرمیوں کے بارے میں معاملہ کو حل کرنے کے سلسلہ میں سوڈان کی مدد کرتا رہے گا۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ ان ممالک میں سرفہرست ہے جنہوں نے اس سال سب سے بڑی مالی اعانت کی ہے کیونکہ اس نے اس سال 365ملین ڈالر کی معاشی اور انسانی امداد کا وعدہ کیا ہے اور اس کے بعد یوروپی یونین نے بھی 312 ملین یورو کا وعدہ کیا ہے اور پھر جرمنی نے 150 ملین یورو کا وعدہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 05 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 26 جون 2020ء شماره نمبر [15186]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]