ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو ضم کے لئے سبز روشنی دینے کے فیصلے کو ملتوی کیا

اسرائیلی مظاہرین کو ضم کرنے کے خلاف نیتن یاہو اور گینٹز کی بوتلیں وسطی تل ابیب میں لٹکائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی مظاہرین کو ضم کرنے کے خلاف نیتن یاہو اور گینٹز کی بوتلیں وسطی تل ابیب میں لٹکائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو ضم کے لئے سبز روشنی دینے کے فیصلے کو ملتوی کیا

اسرائیلی مظاہرین کو ضم کرنے کے خلاف نیتن یاہو اور گینٹز کی بوتلیں وسطی تل ابیب میں لٹکائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی مظاہرین کو ضم کرنے کے خلاف نیتن یاہو اور گینٹز کی بوتلیں وسطی تل ابیب میں لٹکائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن نے وائٹ ہاؤس میں تین روز تک جاری اجلاسوں کے باوجود مغربی کنارے کے حصوں کو ضم کرنے کے سلسلہ میں اسرائیل کے منصوبوں سے متعلق اپنے موقف کو حل نہیں کر سکا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے معاونین کے ذریعہ ہونے والی میٹنگیں اس فیصلے تک پہنچنے کے ارادہ کے ساتھ کہ کیا واشنگٹن اسرائیل کو ضم کرنے کے لئے گرین سگنل عطا کرے گا کوئی حتمی فیصلہ کیے بغیر کل اختتام پذیر ہو گئیں ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدہ دار نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس ہفتے وائٹ ہاؤس کی میزبانی میں ہونے والی میٹنگیں نتیجہ خیز رہی ہیں اور امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین کل جمعرات کی شام خصوصی ایلچی ایوی برکویٹز اور میٹنگ کمیٹی کے ایک رکن سکاٹ لایتھ کے ہمراہ اسرائیل واپس آئیں گے تاکہ مزید ملاقاتیں اور مزید تجزیہ کیا جا سکے اور انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ منصوبے پر عمل درآمد کے اگلے اقدامات کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 05 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 26 جون 2020ء شماره نمبر [15186]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]