روس شام کی جماعتوں کی نمائندگی کے لئے ایک کانفرنس کی سرپرستی کر رہا ہے

روس شام کی جماعتوں کی نمائندگی کے لئے ایک کانفرنس کی سرپرستی کر رہا ہے
TT

روس شام کی جماعتوں کی نمائندگی کے لئے ایک کانفرنس کی سرپرستی کر رہا ہے

روس شام کی جماعتوں کی نمائندگی کے لئے ایک کانفرنس کی سرپرستی کر رہا ہے
روس نے "نیا معاشرتی معاہدہ" وضع کرنے کے لئے تمام نسلی، فرقہ وارانہ، مذہبی اور معاشرتی جماعتوں کی نمائندگی کرنے والی "شام کی قومی کانفرنس" کی سرپرستی کے لئے اپنے رابطوں کے دائرہ میں توسیع کی ہے۔

سنہ 2018 کے آغاز میں سوچی میں منعقدہ "قومی گفت وشیند کانفرنس" کے لئے روسی فریق کی جانب سے تیار کردہ دستاویز میں یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ اس دعوت نامے میں نسلی، مذہبی گروہ اور روایتی ادارے بھی شامل ہوں گے۔

اس وقت دمشق روس سے آنے والی فرقہ وارانہ درجہ بندی سے راضی نہیں تھا لیکن جو نئی بات ہے وہ اس مہینے کی 15 تاریخ کو جنیوا میں روسی وفد اور ڈااسپورا میں بااثر علویت کے مابین ہونے والی میٹنگ کے منٹ کا انکشاف ہے اور ان منٹوں کے مطابق جن کا ایک نسخہ "الشرق الاوسط" نے حاصل کی ہے اس میٹنگ کا آغاز ڈاس پورہ میں علوی شخصیات کو اپنے تاثرات پیش کرنے کے ذریعہ ہوا ہے اور ان میں شام میں قانونی حیثیت کا واحد ذریعہ اس طرح کے علاقائی متناسب مینڈیٹ سے حاصل ہوگا اور کسی مرکزی ریاست کے خیال سے حاصل نہیں ہوگا۔(۔۔۔)

جمعہ 05 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 26 جون 2020ء شماره نمبر [15186]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]