السیسی: نیل کے پانی کا مسئلہ وجود کا مسئلہ ہے

پچھلی ملاقات کے دوران مصری صدر اور جنوبی افریقہ کے ان کے ہم منصب سیرل رمفوزا کو ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (صدارتی صفحہ)
پچھلی ملاقات کے دوران مصری صدر اور جنوبی افریقہ کے ان کے ہم منصب سیرل رمفوزا کو ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (صدارتی صفحہ)
TT

السیسی: نیل کے پانی کا مسئلہ وجود کا مسئلہ ہے

پچھلی ملاقات کے دوران مصری صدر اور جنوبی افریقہ کے ان کے ہم منصب سیرل رمفوزا کو ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (صدارتی صفحہ)
پچھلی ملاقات کے دوران مصری صدر اور جنوبی افریقہ کے ان کے ہم منصب سیرل رمفوزا کو ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (صدارتی صفحہ)
مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ نیل کے پانی کا مسئلہ وجود کا ایک مسئلہ ہے  اور انہوں نے جنوبی افریقہ کے اپنے ہم منصب سیرل رمفوزا کے ساتھ ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو کے دوران وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہضہ ڈیم کو بھرنے اور چلانے کے قواعد سے متعلق تمام فریقوں کے مابین ایک جامع معاہدہ تیار کرنے کی ضرورت ہے اور سیسی نے نیل کے پانیوں میں مصر کے حقوق کو نقصان پہنچانے والے یکطرفہ اقدامات کو دوبارہ مسترد کیا ہے۔

جبکہ فرانسیسی ایوان صدر نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں نہضہ ڈیم کے معاملے پر کل پیر کے بعد مصر، سوڈان اور ایتھوپیا کی شرکت کے ساتھ ایک خاص اجلاس اس مقصد کے لئے منعقد ہوگی اور کل شام کے آخر وقت تک سب امید ہی کر رہے تھے کیونکہ ویڈیو کے ذریعہ "افریقی یونین" کے دفتر کی ہنگامی میٹنگ کے نتیجے سامنے آنے والے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 27 جون 2020ء شماره نمبر [15187]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]