اقوام متحدہ: بھوک کے بحران کی وجہ سے شام کی آدھی آبادی تکلیف وپریشانی سے دوچار

ترکی کی سرحد کے قریب کیمپ میں شامی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ترکی کی سرحد کے قریب کیمپ میں شامی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

اقوام متحدہ: بھوک کے بحران کی وجہ سے شام کی آدھی آبادی تکلیف وپریشانی سے دوچار

ترکی کی سرحد کے قریب کیمپ میں شامی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ترکی کی سرحد کے قریب کیمپ میں شامی پناہ گزینوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ورلڈ فوڈ پروگرام نے کل اعلان کیا ہے کہ شام کی تقریبا نصف آبادی ملک کو درپیش بھوک کے بحران سے متاثر ہوئی ہے اور اس تنظیم نے صورتحال کو غیر معمولی قرار دیا ہے۔

اس پروگرام کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تقریبا 17 ملین شامی باشندوں میں سے 3.9 ملین افراد غذائی تحفظ سے دوچار ہیں اور گزشتہ چھ ماہ کے مقابلے میں 4.‏1  ملین کا اضافہ ہوا ہے اور اس بیان میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ شامی باشندوں کو بے مثال بھوک کے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیوںکہ نو سالوں کے تنازعہ کے تسلسل کے ساتھ بنیادی غذائی اجناس کی قیمتیں غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی ہیں اور اس میں اس بات کی وضاحت بھی کی گئی ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں ایک سال سے بھی کم عرصے میں 200 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 ذی القعدہ 1441 ہجرى - 27 جون 2020ء شماره نمبر [15187]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]